The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے شاعرِ مشرق علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے 145ویں یوم پیدائش کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ افکار اقبال کی تجدید عہد حاضر میں ضروری ہو گئی ہے آپ ایک دل سوز اور دور اندیش رہنما تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملت اسلامیہ کو درپیش مسائل سے نکالنے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا واحد راستہ انکے فلسفہ خودی پر عمل پیرا ہونے میں ہی مضمر ہے آپ نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے گراں قدر اور ناقابل فراموش خدمات سر انجام دیں اور اسلام کے حقیقی پیغام کی ترجمانی کی۔

وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حکیم الامت حضرت علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے افکار و تعلیمات پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کے لئے شعور و بیداری کا پیغام ہے۔ اقبال ؒ نے اپنے اعلی افکار و عظیم تعلیمات کے ذریعے قوم کو غلامی سے آزادی کا راستہ دکھایا۔ اقبال کا کلام اللہ تعالیٰ پیغمبر اسلام قرآن کریم اور آل محمد علیہم السلام کے عشق و محبت سے لبریز ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے حکمران طبقے اور مقتدر حلقوں نے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح اور مصور پاکستان ڈاکٹر محمد اقبال کے افکار و تعلیمات سے بغاوت کر کے پاکستان کو ایک ایسی غلام ریاست میں بدل دیا جہاں کرپشن کی نحوست میں غرق پست افکار و کردار کے حامل لوگ حاکم ہیں۔ علامہ اقبال کے افکار و نظریات کی روشنی میں ہم ملکی استقلال آزادی کا تحفظ کرتے ہوئے ملک و قوم کو ترقی یافتہ بنا سکتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اقبال نے امت مسلمہ کے سامنے کربلا کے پیغام حریت کی تشریح کرتے ہوئے ظلم و استبداد کے خلاف قیام کا درس دیا۔ اقبال کا تصور خودی در حقیقت قرآن کریم کے تصور نیابت الہی کی فلسفیانہ اور بلیغانہ تفسیر ہے۔ اقبال نے ایسے رزق پر موت کو بہتر قرار دیا جو انسانی پرواز میں کوتاہی کا باعث ہو۔ عصر حاضر میں امت مسلمہ کلام اقبال کی روشنی میں اپنی منزل پا سکتی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سرفہرست ہے جنہیں موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید خطرات لاحق ہیں اس حوالے سے کئی عالمی ادارے متنبہ کر چکے ہیں لیکن ہم خواب غفلت سے بیدار نہیں ہو رہے۔

انہوں نے کہا کہ 75 سال سے وطن عزیز کو سیلاب جیسی قدرتی آفت سے شدید نقصان پہنچ رہا ہے لیکن صوبائی یا وفاقی سطح پر کوئی منظم اور مستحکم منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہمارے خطے کے کئی ممالک ایسے ہیں جن میں چین،بنگلہ دیش،ہندوستان اور نیپال شامل ہیں جہاں سالانہ اوسط بارش پاکستان سے کئی گنا زیادہ ہونے کے باوجود وہاں سیلاب سے اس قدر شدید نقصان نہیں ہوتا جتنا ہمارے ملک میں نقصان پہنچتا ہے ان ممالک نے اپنے قومی وسائل کو ملک کے وسیع تر مفادات میں بروقت اور موقع محل کے مطابق استعمال کیا ہے جس میں ہماری حکومتیں اور پالیسی ساز ادارے ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران بیرونی قرضوں کی مد میں اربوں ڈالرز لے چکے ہیں جنکا آج تک قوم کو نہیں پتہ کہ یہ بھاری بھرکم قرضہ جات آخر کہاں خرچ ہوئے ہیں۔ موجودہ حکمران بھی اربوں ڈالر امداد سیلاب زدگان کی مدد اور بحالی کے نام پر وصول کر چکے ہیں اور ابھی تک عالمی برادری اور فورمز پر اپنے بھیکاری پن کا اظہار کر رہے ہیں لیکن ملک میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگ آج بھی حکومتی امداد کے منتظر ہیں سردیوں کا موسم شروع ہو چکا ہے لوگ بے یار مددگار گھروں کے ملبے پر کھلے آسمان تلے دن رات بسر کرنے پر مجبور ہیں۔سندھ کے کئی علاقوں میں سیلاب کا پانی کھڑا ہونے سے گندم کی کاشت نہیں ہو سکی بچے اب تک سکول نہیں جا سکے لیکن انکا کوئی پرسان حال نہیں اور نہ ہی ارباب اختیار ٹس سے مس ہو رہے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے یوم اقبال کے موقعہ پر میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ علامہ اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا موجودہ پاکستان اس کی حقیقی تعبیر نہیں ہے۔اس عظیم دانشور کا پیغام کسی ایک خطے کے لیے نہیں تھا۔انہوں نے پوری امت مسلمہ کوجھنجھوڑاتاکہ مسلمانوں کی ان کی عظمت رفتہ یاد دلائی جا سکے۔اس وقت امت مسلمہ کی تنزلی و انتشارکا بنیادی سبب باہمی نفاق  ہے۔یہی وجہ ہے بیشتر مسلم ممالک تباہ حالی کا شکار ہیں۔خطہ میں مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل میں امت مسلمہ کا کردار منصفانہ نہیں آج بھی شب و روز کشمیر و فلسطین میں مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔علامہ اقبال مسلمانوں کے اتحاد و اخوت کے داعی تھے ان کے نزدیک مسلمانوں کی خستہ حالی سے نجات کا واحد راستہ اتحاد امت تھا۔جس کا انہوں نے اپنی شاعری میں بارہا تذکرہ کیا۔علامہ اقبال کے فلسفہ خودی پر عمل ہمیں دنیا کی باقی قوموں کے سامنے باوقار مقام دلا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا اس وقت ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں علامہ اقبال کی شخصیت پر ڈاکٹریٹ کی تعلیم دی جارہی ہے تاکہ لوگ ایک بہترین فلاسفر،شاعر اور دانشور کی تعلیمات سے آشنا ہو سکیں۔ہمیں اقبال کی تعلیم کو محض شاعری تک محدودرکھنے کی بجائے ان کے فلسفہ کو بھی اسکول اور کالجز میں پڑھانا چاہیے تاکہ ہمارے نوجوان ایک بہترین فکر سے روشناس ہو سکیں۔زندہ قومیں اپنے محسنوں کی قدر دان ہوتی ہیں۔یوم اقبال پر عام تعطیل وفاقی حکومت کا اچھا اقدام ہے لیکن علامہ محمد اقبال کی گراں قدر شخصیت وافکار سے حکمرانوں کی عدم دلچسپی قوم کے لیے تکلیف دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سے پاکستان کے قومی شاعر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سطح پر تقریبات کا انعقاد ہونا چاہییے۔

وحدت نیوز(نومل) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی صدر سیدہ معصومہ نقوی نے گلگت کے علاقے نومل کا سفر کیا اس موقع پر سابقہ رکن جی بی اسمبلی محترمہ بی بی سلیمہ بھی ان کے ہمراہ تھیں، مرکزی صدر نے نومل میں تنظیمی خواہران سے ملاقات کی تنظیم کی مضبوطی اور کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے مزید ہدایات کیں۔

 علاوہ ازیں سیدہ معصومہ نقوی نے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جناب مولانا نئیر مصطفوی سے بھی ملاقات کی جس میں گلگت میں شعبہ خواتین کے حوالے سے تنظیمی فعالیت اور مذید اقدامات کے حوالے سے محترمہ معصومہ نقوی نے لائحہ عمل پیش کیا اور علامہ صاحب کی آراء و تجربات سے بھی استفادہ کیا۔

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی کی زیر صدرات وحدت ہاوس کراچی میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کی موجودہ صورتحال اور پارٹی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی، مرکزی سیکرٹری تعلیم عارف الجانی ،صوبائی رہنما علامہ مختار امامی،علامہ علی انور جعفری، چوہدری اظہر حسن، فدا عباس، ارشد اللہ مکتبی،حیدر زیدی، ناصر حسینی، اور ایم ڈبلیو ایم کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری سمیت دیگر نے شرکت کی۔

علامہ باقر عباس زیدی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز کو اس وقت لاتعداد چیلنجز کا سامنا ہے۔جن کا مقابلہ دور اندیشی، تدبر اور بہترین حکمت عملی سے ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت جس منشور کا واویلا مچا کر اقتدار میں آئی اس پر عمل درآمد کی ابھی تک کوئی جھلک نظر نہیں آتی۔پاکستان کو بیرونی ڈکٹیشن اور قرضوں سے آزاد کرنے، ملکی معیشت کی مضبوطی، بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ، انصاف کی بلاتحصیص فراہمی سمیت تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔غریب کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔جس گھر میں راشن کے اخراجات پورے نہیں ہوتے وہاں تعلیم و ہنر کے لیے وسائل کی دستیابی کیسے ممکن ہے۔حکمران اتحاد ملک و قوم کے مفادات کیلئے نہیں اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کی خاطر برسر اقتدار آیا ہے، جو اپنے کیسز ختم کرنے کی خاطر ہر حربہ استعمال کررہے ہیں۔حکومت کی ناقص پالیسیوں نے عوام کو سخت مایوس کیا ہے موجودہ اتحادی حکومت ایک نا اہل حکومت ہےاور یہ حق حکمرانی کھوچکی ہے۔پاکستان میں سیاسی و معاشی استحکام فقط فوری شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے۔

انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ ملک و قوم کی ترقی و استحکام کو ہر شے پر ترجیح دی ہے۔جو طاقتیں مذہب، مسلک یا رنگ و نسل کی بنیاد پر بھائی کو بھائی سے لڑانا چاہتی ہیں وہ وطن عزیز کی خیرخواہ نہیں ہیں۔ایسے عناصر کا ہر پلیٹ فارم پر محاسبہ کیا جائے گا۔اجلاس میں المجلس ویلفیئرآرگنائزیشن  کی جانب سے سندھ کے مختلف اضلاع میں سیلاب متاثرین کی ریلیف کیلئے جاری کاموں اور کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) یہ کتاب، نجف اشرف کے علما اور طلاب سے شہید کی د و تاریخی تقریروں پر مشتمل ہے۔جب عراق کی بعثی حکومت کی طرف سے اسلامی نظریات کو نابود کرنے، مومنین،علما اور طلاب کو ملک بدر،شکنجہ واذیتوں کا سلسلہ شروع ہوا توایسے میں شہید نے ان حالات کے پیش نظر پہلی تقریر میں اس امتحان و آزمائش کے مختلف پہلووں، علما کے طرزفکر اور حوزہ ہائے علمیہ کے امت کے ساتھ ارتباط کے مراحل کو بیان کیا اور دوسرے خطاب میں ابتلا وآزمائش کے قرآنی مفہوم پر روشنی ڈالی۔

شہیدؒ آزمائش کے بارے میں اسکے دو پہلووں کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: آزمائش کا موضوعی پہلو یعنی وہ حالات،ماحول اور خارجی اسباب جو کسی آزمائش کو وجود میں لاتے ہیں اور ذاتی پہلو سے مراد جس شخص پر امتحان آیا ہے اس کا ذاتی موقف اور اس کا شعور اور ادراک اور اس کا مثبت یامنفی کردار ہے جو اس امتحان میں موثر ہے۔ پھرفرماتے ہیں کہ آزمائش کے موقع پر انسان، تین قسم کے موقف ا پنا سکتا ہے اور اپنے تصور کے مطابق قدم اٹھا تا ہے۔ پہلا احساس انفرادی اور شخصی،دوسرا علاقائی اور وطنی اور تیسرا احساس آفاقی اور دینی احساس ہے۔ اس گفتگوکے بعد شہید اس وقت کردوں و عربوں کی جنگ اور ملت عراق کو درپیش مشکل(جہاں حوزہ علمیہ کے وجود،علما اور طلاب کی جان کو خطرات لاحق تھے) کو بطور مثال پیش کر کے ان تینوں احساسات کی وضاحت کرتے ہیں اور اس سلسلے میں مسائل کو انفرادی اور علاقائی نکتہ نظر سے بالاتر ہو کر دین اور شریعت کی نگاہ سے دیکھنے پر زور دیتے ہیں اور اس سلسلے میں علما اور طلاب کی ذمہ داری کو بیان کرتے ہیں۔

حوزہ ہاے علمیہ کے چار مراحل:
آخر میں حوزہ ہای علمیہ نے جن مراحل کو امام عصر کی غیبت سے اب تک طے کیا ہے، کویوں بیان کرتے ہیں کہ ن میں سے پہلا مرحلہ انفرادی روابط کا مرحلہ، ائمہ اطہار کے شاگردوں کے زمانے سے شروع ہو کر علامہ حلی کے زمانے تک ہے جہاں مومنین انفرادی طور پر علما سے رابطہ کرتے تھے۔ دوسرے مرحلے میں مرجعیت کا نظام شہید اول سے شروع ہوا اور تیسرے مرحلے میں مرکزیت اور ہم آہنگی کا زمانہ ہے جو کہ شیخ محمد حسین کا شف الغطا سے شروع ہوا۔ اور بالاخر چوتھا مرحلہ قیادت ورہبری کا ہے اور علما اور فقہا نے ہمیشہ دین اور آفاقی احساس کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو ادا کیا۔

آزمائش کافلسفہ اور ہمار طریقہ کار:
دوسرے حصے میں ابتلا وآزمائش کے قرآنی مفہوم کے ذیل میں شہید فرماتے ہیں کہ ہمیں اپنے نفس کا محاسبہ کرنا چاہئے اور اس سلسلے میں دو عامل بہت ہی اہمیت کے حامل ہیں۔

۱۔ خداوندعالم سے مکمل اور بھر پور تعلق و رابطے کے احساس کانہ ہونا، ۲۔ ہمارے معاشرے کی بے عملی۔ اس حالت سے نجات کے لیے ضروری ہے بعض نکات کی طرف توجہ دی جائے۔
۱۔جذبہ ایثار اور قربانی:
یعنی شخصی اور انفرادی مفادات کو اجتماعی مفادات پر قربان کرنے کا جذبہ انسان میں وجود میں آئے۔

۲۔ اسلوب عمل میں تبدیلی:
ایک باعمل انسان کو اپنے عقائد ونظریات پر پابند رہتے ہوئے ان پر عمل کرنے کے اسلوب میں لچک اور تبدیلی لانی چاہیے کیونکہ دینا کے ماحول،مسائل،مشکلات او ر ضروریات بدل گئی ہیں۔

۳۔ حسابی عقل اور سماجی عقل:
آخرمیں شہید نے عقل کے دو انداز بیان کیے ہیں جن میں سے ایک عقل ریاضی اور دوسرے کو عقل اجتماعی کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ اور اجتماعی مشکلات کے اصل سبب کو ان امور میں بھی ریاضی اور اصولی عقل کا استعمال قرار دیتے ہیں اور اجتماعی مسائل میں عقل اجتماعی کے استعمال پر تاکید کرتے ہیں۔آپ فرماتے ہیں

”اجتماعی مسائل اجتماعی شعور سے وابستہ ہیں اور یہ اجتماعی شعور فکر کی پختگی،تجربات،زمانے کے حالات اور عالمی مسائل سے واقفیت کے ذریعے ہوتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ہم اپنی آنکھیں کھول کر دنیا کو دیکھیں اورعالمی مسائل اور تجربات سے واقفیت حاصل کریں۔

وحدت نیوز(احادیث) ایک شخص امیر المومنین علی علیہ السلام کے پاس آیا اور کہا:یا امير المؤمنين إني قد حرمت الصلاة بالليل، فقال أمير المؤمنين:أنت رجل قد قيدتك ذنوبك

اے أمير المؤمنين!میں نماز شب سے محروم ہو گیا ہوں ۔
آپ علیہ السلام نے فرمایا:تجھے تیرے گناہوں نے تجھے جکڑ رکھا ہے ۔
(گویا گناہوں کی وجہ سے انسان نماز شب پڑھنے سے محروم ہو جاتا ہے)

?کافی ج3 ص450
?بحار الانوار ج84 ص146
?علل الشرایع ج2 ص362
?تہذیب الاحکام ج2 ص122
?تفسير کنز الدقائق ج7 ص479

کردار سازی کونسل مجلس وحدت مسلمین پاکستان

وحدت نیوز(آرٹیکل)فقيل له: يا ابن رسول الله ومن القائم منكم أهل البيت؟ قال الرابع من ولدي ابن سيدة الإماء، يطهر الله به الأرض من كل جور، ويقدسها من كل ظلم، [وهو] الذي يشك الناس في ولادته، وهو صاحب الغيبة قبل خروجه، فإذا خرج أشرقت الأرض بنوره ، ووضع ميزان العدل بين الناس فلا يظلم أحد أحدا، وهو الذي تطوي له الأرض ولا يكون له ظل، وهو الذي ينادي مناد من السماء يسمعه جميع أهل الأرض بالدعاء إليه يقول: ألا إن حجة الله قدظهر عند بيت الله فاتبعوه، فإن الحق معه وفيه، وهو قول الله عز وجل: "إن نشأ ننزل عليهم من السماء آية فظلت أعناقهم لها خاضعين "

امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کے بارے میں ایک حدیث میں امام رضا علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں.
جب آپ سے کسی نے عرض کیا آپ اھلبیت ع میں سے قائم کون ہیں؟

آپ نے فرمایا: میرا چوتھا فرزند جو کنیزوں کے سردار کا بیٹا ہے جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ زمین کو ہر قسم کے ظلم و ستم سے پاک کرے گا.(قائم) وہی ہے جس کے ولادت کے سلسلہ میں لوگ شکوک میں مبتلا ہونگے اور اس کے لیے خروج سے پہلے طویل غیبت ہوگی۔

جب وہ ظاہر ہوگا تو زمین اسکے نور سے روشن ہوگی. اور لوگوں کے درمیان عدالت قائم ہوگی پھر کوئی کسی پر ظلم نہیں کرے گا.اور اس کے لئے طی الأرض ہوگا اور اس کا سایہ نہیں ہوگا اور اسی کیلئے ایک منادی آسمان سے ندا دیتے ہوئے کہے گا اے زمین میں بسنے والے تمام افراد حجت خدا خانہ کعبہ کے پاس ظاہر ہوچکی ہے پس اس کی پیروی کریں کیونکہ حق اسی کے ساتھ ہے(اس ندا کو زمین میں بسنے والے سب سنیں گے)
اور یہ وہی ہے جسے اللہ نے اس آیت میں بیان فرمایا ہے کہ (اگر ہم چاہیں تو آسمان سے ان پر اپنی نشانی نازل کریں گے پھر ان کے گردنیں اس کے سامنے جھکیں گے)۔

?اکمال الدین و اتمام النعمة ص 400
سورہ شعراء 4

ترتیب:مرکزی کردار سازی کونسل مجلس وحدت مسلمین پاکستان

وحدت نیوز(گلگت )صوبائی سیکریٹریٹ گلگت میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی سینئر رہنماؤں کا اہم اجلاس منعقد ہوا صوبائی ترجمان محترم غلام عباس محترمہ  سائرہ ابراہیم نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان پر ہونے والے حملے کے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کے نہ کوئی وطن فروش ہے اور نہ کوئی غدار ہے آزادی مارچ کا مقصد صرف جائز حقوق ہے جو کے ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کے پاکستان میں سیاسی معاشی استحکام کا حل صرف صاف شفاف الیکشن پر منحصر ہے مقتدر قوتوں کو چاہیے کے وہ الیکشن کے ذریعے فیصلہ کرنے دیں۔

 انہوں نے کہا کے ملک کو بحران سے نکالنے کا واحد حل صرف الیکشن اور نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہے مزید کوئی حماقت کی گئی تو یہ پاکستان کو بربادی کی طرف لے جانے کی مترادف ہو گی۔ انہوں نے کہا پاکستانی عوام پر امن رہتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں جو کہ انکا قانونی حق ہے عوام خاندان در خاندان سیاسی نظام سے تنگ آچُکے ہیں۔

 انہوں نے کہا کے ملک کے اندر کا سارا سسٹم تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے مہنگائی بے روزگاری اور تعلیم صحت سب کا نظام درہم برہم ہے انہوں نے کہا کے اب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہےاگر الیکشن کا انعقاد جلد نہ کیا گیا تو ملک بھر سمیت گلگت بلتستان میں بھی آزادی مارچ کا آغاز جلد کیا جائے گا اور ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی خواتین پرامن آزادی مارچ منعقد کریں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree