The Latest
وحدت نیوز (کراچی) سندھ اور بلوچستان کے دورے پر مصروف مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کے وفد کامرکزی سیکریٹری امور سیاسیات اور تربیت محترمہ نرگس سجاد جعفری کی سربراہی میں جعفرطیارسوسائٹی ملیر کا دورہ، وفد میں مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل محترمہ بنین زہرا، مرکزی مسئول آفس محترمہ بینا شاہ، مرکزی سیکریٹری عزاداری کونسل محترمہ شبانہ میرانی شامل تھیں۔
ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنماؤں نے بیت فاطمہؑ انسٹی ٹیوٹ جعفرطیار میں فاضلہ قم محترمہ ریاض فاطمہ سمیت دیگر اساتذہ اور طالبات سے ملاقا ت کی، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کی مرکزی رہنما محترمہ نرگس سجاد جعفری نے محترمہ ریاض فاطمہ کو مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیرجعفرطیاریونٹ کی آرگنائزنگ کی ذمہ داری سوپنی اور ان کے لیئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
محترمہ ریاض فاطمہ نے مسئولیت کے حصول پر اپنی تمام تر صلاحتیوں کو بروئے کار لانے اور تنظیمی سیٹ اپ کو مضبوط کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کے عزم کا اعادہ کیا۔ بعد ازاںمحترمہ نرگس سجاد نے اسلام اور تعلیم اور تربیت پر تفصیلی خطاب کیا اور ایم ڈبلیو ایم میں دختران ملت کے کردار اور ایم ڈبلیو ایم کے وسیع ہداف پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے امید ظاہر کی ملیر اور جعفرطیار کی خواتین جن میں شعورور آگاہی حد درجہ اضافی ہے امید ہے کہ آپ ایم ڈبلیوایم کے پلیٹ فارم سے قومی وملی خدمات میں بہتری کا سبب بنیں گی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے مرکزی وفد نے کوئٹہ میں مدرسہ نرجسیہ کوئٹہ کے علاوہ شعبہ خواتین کےمختلف یونٹس اور اداروں کا وزٹ کیا اور مختلف شخصیات سے ملاقاتیں کیں ۔ محترمہ نرگس سجاد صاحبہ ،مرکزی سیکریٹری سیاسات وتربیت شعبہ خواتین نے ہزارہ ٹاون میں تنظیمی خواتین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے’’ اسلام میں تکفیریت ، شدت پسندی اورفرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں ‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا اور کہاکہ اسلام سلامتی کا مذہب ہے اور اس کا عالمی منشور اور ایجنڈا 'صلحِ جہانی ہے۔یوں اس کے تمام احکام و قوانین بھی آفاقی و جہانی ہیں۔ اسلام کے قانون کا نام’’ قرآن‘‘ اور اس کے رہبر کا نام حضرت’’ محمدﷺ‘‘ہے۔اسلام اپنے اندر ہر قوم و قبیلہ اور ہر خطے کے لوگوں کو اپنانے کی ظرفیت رکھتا ہے لیکن افسوس آج دنیا میں بعض نادان افراد کی نادانی اور جہالت کی وجہ سے اسلام بدنام ہو رہا ہے۔ اسلام،مسلمین اور پاکستانی معاشرے کو تباہ کرنے کے دو اسباب ہیں:۱۔ ایک سبب داخلی ہے اوردوسرا خارجی۔ خارجی اسباب کے حوالے سے پہلے تفصیل سے روشنی ڈالتے ہیں۔
پاکستان جغرافیائی، نظریاتی معاشرتی اور عسکری حوالے سے عالم اسلام کا ایک مضبوط ملک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں اسلام اور مسلمین کو بدنام کرنے کیلیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ مسلمانوں کے پاس قرآن کی شکل میں ایک مستقل اور ناقابلِ تحریف نظام ہے؛ جس کے اندر سیاست اقتصاد، معاشرت، اور اجتماع سے لیکر خانوادگی تک کا ایک 'کامل ترین نظام موجود ہے۔ آج اگر دنیا کے سامنے اسلامی نظام اپنے حقیقی شکل میں آجائے تو باقی تمام نظام خود بخود مِٹ جائیں گے یہی وجہ ہے کہ دنیا کو اسلامِ سیاسی ناپسند ہے وگرنہ اسلام ِ عبادی تو سب کو قبول ہے۔قرآن مجید کی سورہ نساء( آیۃ ١۴١)میں اسلام کے سیاسی چہرے کا اعلان ہورہا ہے کہ کافروں کو کسی صورت مسلمانوں پر غلبہ کے حق نہیں ہے۔غلبہ کا حق فقط اسلام کو حاصل ہے۔پس مسلمانوں پر کسی کو غلبہ نہیں ہے لہذا مسلمانوں کو ہی سیاسی، علمی، سائنسی، ٹیکنالوجی اور حتیٰ مدیریتِ کے میدان میں بھی سب سے آگے ہونا چاہیے۔عالمی استعماری قوتوں کے مکروہ اقدامات کی وجہ سے مغربی ممالک کی ایجنسیاں جعلی اور جھوٹے لوگوں کو مسلمانوں پر مسلط کرنے کے درپے نظر آتی ہیں۔
شام، افغانستان ، لیبیا اور دوسرے اسلامی ممالک میں باہمی اختلاف ڈال کر جعلی اور اسلام سے ناآشنا قیادتوں کو سامنے کی کوششوں کے ذریعے سے مسلمانوں میں انتشار پھیلانے کیلیے داعش، القاعدہ جیسی تنظیمیں بنائی گئیں۔حالانکہ دنیا جانتی ہے ان سب تنظیموں کی قیادتیں خود مغربی طاقتوں کی بنائی ہوئی ہیں۔اب یہی طاقتیں پاکستان پر بھی قبضہ کرنا چاہتی ہیں۔پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ یہاں خواتیں کو حقوق حاصل نہیں اور مذہبی آزادی نہیں وغیرہ وغیرہ۔عالم اسلام کو ٹکڑوں میں بانٹنے کیلیے ہی 'اسلاموفوبیا کو ایجاد کیا جاتا ہے تاکہ دنیا اور خاص طور پر مغربی ممالک کے لوگ اسلام کے قریب ہی نہ آئیں۔ ۲۔ مذہبی شدت پسندی کے داخلی اسباب ہمارےوطن عزیز میں کرایہ افراد کواسلام کا لبادہ اوڑھا کر(تکفیری سوچ کے حامل افراد)شدت پسندوںکو سامنے لایا گیا ہے، جن کے مکروہ اور سیاہ اہداف کی وجہ سے پچھلے تیس چالیس سالوں سے پاکستان میں شیعہ سنی، مسلمان عیسائی اور مسلمان ہندو قتل و غارت گری اور فسادات سامنے آئے ہیں۔ اسی طرح غیر مسلموں کا قتل اور مساجد و امام بارگاہ وغیرہ پر حملے، سب کچھ تکفیری سوچ اور شدت پسندی کی وجہ سے ہوا۔اسلام میں فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں بلکہ اسلام تو امن درس دیتا ہے۔ اسی فرقہ واریت اور شدت پسندی کے ذریعے ہی استعمار نے پاکستان کو محاصرے میں لیا ہوا ہے اور اسلام کے نام پر جو کچھ ہوا اور ہورہا وہ سب کے سامنے عیاں ہے۔
آج اس تکفیری سوچ کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں ایک عجیب قسم کی جنونیت سےبھری نسل کو جنم دیاہے۔مدارس میں قرآن و فہمِ قرآن نام کی کوئی تعلیم دی گئی، اور نہ ہی صحیح سنتِ پیغمبرﷺپڑھائی گئی بلکہ فرقہ واریت، خودکُش بمبار، کافر کہنے والے، اور ایک جنونیت سے بھرا ہوا خشک قسم کا طبقہ وجود میں لایا گیا ہے۔یہی لوگ پھر گاہے بگاہے دین اور نبی اکرم ﷺکے نام پر اپنی وحشی پن کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔جس کی زندہ مثال حالیہ دنوں کا سانحہ سیالکوٹ ہے۔اس کا راہ حل کیا ہے ؟اگر ہم چاہتے یں کہ فسادات ختم ہوں تو ہمیںاس تکفیری سوچ ،شدت پسندی اور فرقہ واریت کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا ۔ اسی طرح فرقہ واریت کے نصاب کے بجائے اسلام شناسی کا نصاب پڑھانا ہوگا۔
ان شاء اللہ پاکستان کو کافرستان بنانے کی ناپاک کوشش کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے مقتدر طبقے، عوام اور علماء کرام اِن دشمنوں کو اُن کے منحوس مقاصد میں ناکام بنائیں گے۔۳ دسمبر کو ہونے والے سانحہ سیالکوٹ کا واقعہ ہمارے چہرے پر ایک طماچہ ہے۔کسی شخص کو اسلام میں انتقام لینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایسے معاملات ہمیشہ عدالتوں کے سپرد کیے جاتے ہیں۔البتہ عدالتوں کی کارکردگی کہ مجرموں کی سزا میںبے جا تاخیر بھی اس جیسے واقعات کا باعث بنتی ہے۔لہذا ہماری عدالتوں کو بھی فوری انصاف کا مکینزم ایجاد کرنا ہوگا۔ تاکہ لوگ عدالتوں پر اعتماد کریں۔پاکستان میں کتنے شیعہ سنی ناحق مارے گئے ہیں جن کے قاتلوں کو کوئی سزا نہیں سنائی گئی۔ بلکہ کئی مجرموں کو تو باعزت رہا کیا گیا۔یہ ایک المیہ ہے جس پر مقتدر طبقوں کو سوچنا چاہیے ؛ چونکہ یہ چیز ایسی ہے جو پاکستان کو اندر سے دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔سانحہ سیالکوٹ میں ایک مسافر غیر ملکی کو مارنے کے بعد آگ لگائی گئی جبکہ اسلام نے جنگی حالات میں بھی مدمقابل متحارب گروہ کے ساتھ بھی اس قسم کے غیرشائستہ امور سے منع کیا ہے۔ بدقسمتی سے ہم جذبات سے مملو اور عقل سے عاری لوگ ہیں۔جبکہ قرآن میں سوچ سمجھ اور عقل سے کام نہ کرنے والوں کو ’’شرّالدّواب‘‘ کہا گیا ہے۔
اس حوالے سے حضور نبی اکرم ﷺسے سوال ہوا تو آپ ﷺنے فرمایا بدترین لوگ وہ علماء ہیں جوفساد پھیلاتے ہیں۔قیامت والے روز بھی سورہ ملک کی آیت ١٠ کی رو سے حق بات نہ سننے اور عقل سے کام نہ لینے والے جہنم میں کفِ افسوس مل رہے ہوں گے کہ کاش کچھ ہوش کے ناخن لیتے اور اپنی عقل کو استعمال میں لاتے! پس یہ لوگ جہنم کے ایندھن ہوں گے چونکہ اسلام عقل کا نام ہے جذبات کا نہیں ہمارے نبیﷺ عقلِ کُل ہیں اور مسلمان عاقل طبقہ ہے۔ اور شیعہ سنی روایات میں حقیقی علماء کو انبیاء کا وارث کہا گیا ہے۔ آج بھی عقل سے کام لیکر پاکستان اور اسلام کو اِس جنونیت سے بھرے جذبات سے بچایا جاسکتا ہے۔ ہمیشہ(مفسد فی الارض) فسادی لوگ اسلام کو بانٹتےنظر آتے ہیں جبکہ قرآن واعتصموا بحبل اللہ ۔۔۔ کا پیغام دیتا ہے۔ دوسرے مقام پر قرآن ان لوگوں کو ’’ خیرَ امت‘‘ کا خطاب دے رہا ہے جو امر بہ معروف اور نہی از منکر کرتے ہیں اور معاشرے میں نیک کاموں کو پھیلاتے اور برے کاموں سے روکتے ہیں۔قرآن تو ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل شمار کرتا ہے۔ ایک بےگناہ کے قتل کو ایک پورے معاشرے اور کلِ انسانیت کا قتل گردانتاہے۔ایسے میں جن لوگوں نے اِس مجنونیت سے مملوشدت پسندی کو پروان چڑھایا ہے وہ سب انسانیت کے اس قتل جیسے قبیح فعل میں میں برابر کے شریک ہیں۔
شعبہ خواتین کے مرکزی وفد کی خواتین صوبہ بلوچستان کے وزٹ کے بعد صوبہ سندھ کے دورے پر کراچی پہنچ گئیں ہیں جہاں پر وہ تنظیمی خواتین سے ملاقات کریں گی اورکراچی میں شعبہ خواتین کے سیٹ اپ کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیکر عملی اقدامات اٹھائیں گی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کا مرکزی وفد بلوچستان کے دورے پر کوئٹہ پہنچا ۔ اس وفد میں محترمہ نرگس سجاد صاحبہ مرکزی سیکریٹری سیاسیات وتربیت ،محترمہ بینا شاہ مرکزی مسئول آفس ورابطہ سیکریٹری شعبہ خواتین، محترمہ شبانہ میرانی مرکزی سیکریٹری تحفظ عزاداری کونسل شامل ہیں ۔ شعبہ خواتین کے اس مرکزی وفد نے سب سے پہلے ضلع کوئٹہ کی کابینہ کے ساتھ ایک تنظیمی وتربیتی نشست رکھی جس میں ضلع کوئٹہ کی تنظیمی خواتین نے شرکت کی ۔
یہ وفد کوئٹہ کی خواہران کی دعوت پر یہاں پہنچا ہے تاکہ کوئٹہ میں شعبہ خواتین کی فعالیت کی حوصلہ افزائی ہوسکے اور جو مشکلات اور مسائل درپیش ہیں ان کا ازالہ ہوسکے ۔ محترمہ نرگس سجاد صاحبہ تربیتی امور پر لیکچر دیا اور حالات حاضرہ پر گفتگو کی جبکہ محترمہ شبانہ میرانی صاحبہ نے ایام فاطمیہ میں مجالس عزاء ، اسی طرح 20 جمادی الثانی اور 3 جنوری کو شہداء کی برسی کے حوالے سے گفتگو کی ،محترمہ بیناشاہ نے تمام تنظیمی خواتین کو خالصتا دستور کے مطابق اور مرکزی شعبہ خواتین کی جانب سے دیئے گئے سالانہ پروگرام کی روشنی میں فعالیت انجام دینے پر زور دیا ۔
مرکزی وفد کی خواہران نے آئندہ تین ماہ کے دوران مزید تنظیم سازی پر بھی زور دیا اور کوئٹہ شہر میں مزید یونٹس سازی کی اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں بھی تنظیم سازی اور یونٹس سازی پر تاکید کی گئی ۔ شعبہ خواتین کا مرکزی وفد اب کوئٹہ میں مختلف یونٹس کادورہ کرے گا ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) سنٹرل سیکریٹریٹ اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین، ضلع راولپنڈی اور اسلام آباد کی ضلعی اور یونٹس سیکریٹری جنرل نے حلف اٹھایا مرکزی سیکریٹری سیاسیات وشعبہ تربیت محترمہ نرگس سجادجعفری صاحبہ نے ان سے حلف لیا ۔حلف برداری کی اس تقریب میں مرکزی سیکریٹری یوتھ[خواہران زینب(س)]محترمہ قندیل زہراء صاحبہ ، ضلعی سیکریٹری جنرل ضلع اسلام آباد محترمہ صدیقہ کائنات صاحبہ ، محترمہ نادیہ ظفر ، محترمہ مبین ، محترمہ سمائرہ ، محترمہ حسینہ صفت ،محترمہ ماہزیب ،محترمہ اجلا زہراء ، محترمہ تحریم ظفر ، کے علاوہ محترمہ فرح ،محترمہ سمیعہ ، محترمہ اقصی ٰ، محترمہ ریحانہ نے بھی شرکت کی ۔
حلف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ نرگس سجاد صاحب کا کہنا تھا کہ اگر ہمارا عقیدہ و ایمان مضبوط ہو ، اور دین اسلام کے تمام تر شرعی احکامات کی بجا آوری میں کوتاہی نہ برتیں تو ہم اپنے ساتھ ساتھ معاشرہ سازی کے لیے بھی بہترین خدمات سر انجام دے سکتی ہیں پھر ہم جو قدم اٹھائیں گے وہ ضرور بارگاہ خداوندی میں قبول ہوگا۔سیالکوٹ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اور متاثرہ خاندان کےساتھ اظہار ہمدرد کرتے ہوئے محترمہ نرگس سجاد جعفری نے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ درحقیقت ہماری جہالت کا ثبوت ہے ۔’’پاکستان کے قانون میں گستاخِ رسولﷺ کی سزا بطورِ حدموجود ہے۔ اور اس جرم کے پائے جانے اور اقرار یا شرعی گواہوں کی گواہی سے یہ ثابت ہوجانے کی صورت میں حکومت کی ذمے داری ہے کہ اس سزا کا اطلاق کرے اور توہین رسالت ﷺسمیت تمام شرعی حدود کے نفاذ اور سزاؤں کا اجرا ءحکومت کا کام ہے، ہرکس و ناکس اس طرح کی سزا جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ دین سے محبت ایمان کا حصہ ہے مگر ہمیں اس حصے کو ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات کےلیے استعمال کرنے کاقطعی حق حاصل نہیں ہے ۔ سیالکوٹ واقعہ غیرمعمولی ہے۔ سری لنکا پاکستان کے دوست ممالک میں سے ہے۔ ہم کس منہ سے انہیں جواب دیں گے، ہم کس طرح اس منیجر کی جھلسی ہوئی لاش اس کے گھر والوں کو دیں گے؟ یہ انتہائی اہم سوال ہے جس کا جواب ابھی ہمارے پاس موجود نہیں۔بھوک برداشت کی جاسکتی ہے مگر جہالت کبھی برداشت نہیں کی جاسکتی۔ہم کس طرف جارہے ہیں؟ ہم پہلے تو ایسے ہرگز نہ تھے۔ پیار، محبت، امن اس ملک کی پہچان ہوا کرتی تھی۔ دنیا ہماری مہمان نوازی کی مثال دیا کرتی تھی۔ لیکن آج ہم دنیا میں تو رسوا ہو ہی رہے ہیں، ساتھ ساتھ دین سے بھی دور ہوتے جارہے ہیں۔ واقعہ ہوکر گزر گیا، مگر آنے والے وقتوں میں جو پریشانیاں اور مصیبتیں ہم پر ٹوٹیں گی، یقیناً ہم اس سے ابھی واقف نہیں۔
آئیں ہم سب مائیں بہنیں بیٹیاں یہ عہد کریں کہ معاشرہ جیسا بھی ہو ہم اپنے اپنے گھروں پر توجہ کرتے ہوئے اپنی بچوں کی ایسی تربیت کریں کہ وہ معاشرے میں جاکر اپنا بہترین مثبت رول پلے کرسکیںان کی تعلیم پر توجہ دیں اور ہم اپنے مردوں کے شانہ بشانہ معاشرہ سازی میں بھی اپنا مثالی کردار پیش کریں ۔پہلے گھریلو ماحول کو بہتر بنائیں گلی محلے کا ماحول خود بخود بہتر ہوتا جائے گا ۔اپنی زندگیوں کو تعلیم وتربیت کے وقف کردیں ۔ اس صدقہ جاریہ میں جتنا حصہ ڈال سکتی ہیں ڈالیں ۔ اس عمل سے اللہ تعالیٰ اور رسول پاک ﷺ یقیناً راضی ہونگیں اور ہم بھی اپنے شرعی اور اخلاقی وظیفہ کی ادائیگی سے سرخرو ہو جائیں گی ۔ اللہ تعالی ہم سب کا حامی وناصر ہو ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی سنٹرل سیکریٹریٹ میں اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں محترمہ نرگس سجاد مرکزی سیکریٹری سیاسیات و مرکزی سیکریٹری تربیت شعبہ خواتین ، محترمہ قندیل زہراء مرکزی سیکریٹری یوتھ (خواہران زینب:س)محترمہ بینا شاہ مرکزی مسئول آفس شعبہ خواتین ، محترمہ صدیقہ کائنات ضلعی سیکریٹری جنرل ضلع اسلام آباد اور محترمہ صدیقہ کائنات کی دختر نے شرکت کی اس میٹنگ کئی فیصلے کیے گئے ہیں ۔
1۔ اسلام آباد،راولپنڈی میں شعبہ خواتین کے یونٹس کی خواہران کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوگی جس میں 25 خواتین شرکت کریں گی ۔
2۔ اسلام آباد میں ایک 3 گھنٹے کے دورانیہ پر مشتمل ایک تنظیمی وتربیتی ورکشاپ منعقد ہوگی جس میں کام کرنے کے طریقہ کار کو سمجھایاجائیگا اور دستوری نکات کے علاوہ تنظیمی اور تربیتی امور پر گفتگو ہوگی۔جس میں 30 خواتین شرکت کریں گی ۔
3۔ راولپنڈی میں بھی 40 خواتین پر مشتمل ایک تنظیمی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں خالصتا تنظیمی اور تربیتی امور زیر غور آئیں گے ۔ راولپنڈی کی ورکشاپ میں 40 سے 45 خواتین میں شریک ہونگی۔ ان شاءاللہ ۔
4۔ ولادت باسعادت حضرت زہراء سلام اللہ علیہا (20جمادی الثانی)کی مناسبت سے راولپنڈی یا اسلام آباد یوم مادر کے عنوان سے ایک کانفرنس بلائی جائے گی جس میں اپر پنجاب (اسلام آباد ،راولپنڈی ،جہلم ،اٹک ،چکوال ، پنڈدانخان ،فتح جنگ،تلہ گنگ ،ٹیکسلا ،واہ کینٹ اور ریاست آزاد کشمیر) سے 150 تنظیمی خواتین کو مدعو کیا جائے گا ۔ البتہ اس سلسلے میں محترمہ سیدہ زہراء نقوی ایم پی اے ومرکزی سیکریٹری جنرل شعبہ خواتین پاکستان سے ہم آہنگی کی جائیگی اور پروگرام کو حتمی شکل دینے کی صورت میں وینیو اور دیگر امور اگلی میٹنگ میں ڈسکس کیے جائیں گے ۔ ان شاءاللہ
5۔اپر پنجاب (اسلام آباد ،راولپنڈی ،جہلم ،اٹک ،چکوال ، پنڈدانخان ،فتح جنگ،تلہ گنگ ،ٹیکسلا ،واہ کینٹ اور ریاست آزاد کشمیر) کے لئےتنظیم سازی اور دیگر تنظیمی امور محترمہ نرگس سجاد ، محترمہ بینا شاہ ،محترمہ قندیل زہراء دیکھیں گی ۔
6۔ اسی طرح سنٹرل پنجاب ،جنوبی پنجاب ، سندھ ، بلوچستان،خیبر پختونخواہ اور جی بی میں شعبہ خواتین کے تنظیمی اور دیگر امور بقیہ خواہران دیکھیں گی جن کے نام اور ذمہ داریاں مرکزی سیکریٹری جنرل کے ساتھ ہم آہنگی کرکے بعد میں اعلان کیا جائیگا ان شاءاللہ ۔
7۔ مرکزی کنونشن سے پہلے پہلے ملک بھر میں اضلاع کی تنظیم سازی،یونٹس سازی اور دورہ جات کو آئندہ کے اجلاس (جس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا )،میں بیان کیا جائےگا ۔ ان شاءاللہ ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین اسلام آباد کی جانب سے،بنگش کالونی میں بے سہارا خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا ہے ۔ ضلع اسلام کی خواتین مرکزی رہنماوں کی ہم آہنگی سے اپنی مدد آپ کے تحت ابھی تک ایک لاکھ روپے کا راشن گرم لباس اور دیگر سامان اسلام کے بعض پسماندہ علاقوں میں تقسیم کرچکی ہیں ۔
محترمہ صدیقہ کائنات ضلعی سیکریٹری شعبہ خواتین جنرل ضلع اسلام آباداور محترمہ بینا شاہ مرکزی مسئول آفس شعبہ خواتین اور محترمہ صدیقہ کائنات کی بیٹی نے ملکر یہ کام شروع کیا اور الحمد للہ اب تک20خاندانوں میں اشیاء ضروریہ ،گرم لباس اور بستر (کمبل وغیرہ)کی صورت میں مختلف بے سہارا خاندانوں میں انسانی ہمدردی کی بنیادپر وسائل عطیہ کیے ہیں ۔ جن خاندانوں میں راشن اور دیگر سامان پہنچایا گیا انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع اسلام کی خواتین کا شکریہ ادا کیا اور قائد وحدت کی صحت و سلامتی کے لئے دعا بھی کی ۔ اگلے مرحلہ میں خواتین ان علاقوں میں جاکر یونٹس سازی کاعمل شروع کریں گی ۔ ان شاءاللہ
وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل محترمہ زہرا نقوی نے لاہور کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہونے کے خلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی ، قرارداد کے متن میںمحترمہ زہرا نقوی نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ یہ ایوان لاہور کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ آلودگی کی وجہ سے سانس کی بیماریاں،گلے کی خرابی اور نزلہ، زکام وبائی صورت اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے قرار داد میں کہا کہ ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ کے اضلاع میں فصلوں کی باقیات کو جلایا جا رہا ہے ،جو کہ سموگ کے ایس او پیز پر عمل درآمد میں کوتاہی ہے،گندم اور چاول کی فصل کٹنے کے بعد والے حالات پر قابو پانے کے لیے پیشگی تیاری ہونی چاہیے۔متعلقہ ادارے آلودگی پھیلانے کے اسباب ختم کر کے اس میں اضافے کا سبب بننے والوں کے خلاف فوراً کارروائی کریں۔
وحدت نیوز(گلگت)مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین محترمہ سائرہ ابراہیم نے گزشتہ روز گلگت کوہستان روڈ پر پیش آنے والے المناک حادثے پر افسوس اور دلی رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کے کوئی بھی ذمہ دار شخص اس مسئلے پر صوبائی حکومت سے بات کرنے کو تیار نہیں صوبائی حکومت اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے اور وفاق سے رابطہ کر کے ہنگامی بنیادوں پر شاہراہ قراقرام سے لے کے رائیکوٹ تک سڑک کے اطراف دیوار تعمیر کریں ۔
انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار مسائل کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی کوشش کریں تاکے یہاں کے غریب عوام سکون کی زندگی گزار سکیں یہاں کی عوام بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے ،واحد راستہ ہے جو کے دوسرے شہروں سے رابطہ کا زریعہ ہے اور وہ عوام کے لئے حکومتی نااہلی کے سبب موت کا کنواں بن چکا ہے۔
سائرہ ابراہیم نے وزیراعلی ،صوبائی اسمبلی، منتخب ممبران، فورس کمانڈر، ایف ڈبلیو او اور این ایچ اےکے اعلی حکام سمیت ارباب اختیار سے اپیل کی ہے وہ جلد از جلد اس شاہراہ پر حفاظتی دیوار کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کروائیں تاکے مستقبل میں کسی بڑے سانحے سے محفوظ رہ سکیں۔ انہوں نے کہا کے اس مشکل گھڑی میں گلگت بلتستان کی عوام ڈاکٹر اظہرحسن کے غم میں برابر کی شریک ہے اللہ تعالی ڈاکٹر صاحب کے خانوادے کو جنت الفردوس میں اعلی مقام دے اور پسماندگان کو صبر و جمیل عطا کرے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی سیکریٹری جنرل محترمہ حنا تقوی اور سیکریٹری شعبہ تربیت محترمہ نُجبہ علوی نے لاہور کے علاقے فیصل ٹاؤن کا دورہ کیا اور یونٹ تشکیل دیا۔بعد از حدیث کساء محترمہ نُجبہ علوی نے تنظیم کے اغراض و مقاصد کو بیان کیا۔محترمہ حنا تقوی نے محترمہ حنا کاظمی کو یونٹ کی سیکریٹری جنرل اور محترمہ سیدہ طاہرہ کو ڈپٹی سیکرٹری نامزد کیا۔
عہدیداران سے حلف لیتے ہوئےاور یونٹ ممبران سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ حنا تقوی نے معاشرے میں خواتین کے کردار کی اہمیت اور ذمہ داری سے آگاہ کرتے ہوئے معاشرے میں خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی نیز تنظیم کے پلیٹ فارم سے ہفتہ وار دعا و مناجات اور تربیتی دروس کے انعقاد کو یقینی بنانے کی ھدایات کیں۔
یونٹ ممبران سےخطاب کرتے ہوئے انہوں نے خواتین کی انفرادی اور اجتماعی کردار پر روشنی ڈالی نیز بتایا کہ غیبت کبری کے زمانے میں اپنی اخلاقی تربیت کرتے ہوئےکس طرح ظہور کا زمینہ فراہم کر سکتے ہیں۔ خواتین نے اس الہی جماعت کا حصہ بنتے ہوئےمعاشرے میں مھدوی انقلاب کے لیے راہ ہموار کرنے کے عزم کا ارادہ کیا۔
وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی سیکرٹری جنرل حنا تقوی اور سیکرٹری شعبہ تربیت نجبہ علوی نے لاہور کے علاقے کوٹھا پنڈ کا دورہ کیا اور یونٹ تشکیل دیا محترمہ نجبہ علوی نے مجلس وحدت مسلمین کے اغراض و مقاصد بیان کئے محترمہ حنا تقوی نے محترمہ صبا کاشف کو یونٹ سیکرٹری جنرل اور محترمہ ثمرہ بتول کو ڈپٹی سیکرٹری جنرل نامزد کیا اور باقی تمام نو منتخب کابینہ کے اراکین سے بھی حلف لیا۔
اس موقع پر انہوں نے عہدے داران کو انکی ذمے داریوں سے آگاہی دیتے ہوے کہا کہ یہ ایک الہیٰ ذمے داری ہے آپ نے اپنے وقت کے امام کو حاضر وناظر جان کر عہد کیا ہے کہ ہم ان کے ظہور کی راہیں ہموار کرنے میں اپنی تمام تر صلاحیتیوں کو بروئے کار لائیں گے ہم سب کو چاہیے کہ صرف انتظار امام عج نہ کرے بلکہ اس عہد کی پاسداری کرتے ہوئے ان کے ظہور کیلئے راہ ہموار اور فضا سازگار بنانے کی کوششی کریں۔
انہوں نے کہا مجھے یقین ہے مجلس وحدت مسلمین کے دستور کی پابندی کرتے ہوئے آپ سب اس الہیٰ کام میں ہماری ہمراہی کرینگی نشست کے اختتام پر ظہور امام عج اور ملک و قوم کی سلامتی اور ترقی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔